کوئی بھی رسم ہو سر پر نہیں اٹھاتے ہم

By shakeel-azmiFebruary 29, 2024
کوئی بھی رسم ہو سر پر نہیں اٹھاتے ہم
نماز پڑھتے ہیں ٹوپی نہیں لگاتے ہم
جو آب پڑتا ہے خود ہی میں جذب کرتے ہیں
بدن کو دھوپ میں رکھ کر نہیں سکھاتے ہم


دکھوں کو جیتے ہیں اور جی کے خلق کرتے ہیں
اب اپنی موت پہ ماتم نہیں مناتے ہم
سزا ملی ہے ہمیں روشنی میں رہنے کی
کہ سوتے وقت بھی بتی نہیں بجھاتے ہم


ہر ایک راہ گزر تیرگی میں ڈوبی ہے
چراغ گھر سے نکل کر نہیں جلاتے ہم
58209 viewsghazalUrdu