کچھ ہمیں چھوٹ بھی مل جائے خرافات کی اب
By nomaan-shauqueFebruary 28, 2024
کچھ ہمیں چھوٹ بھی مل جائے خرافات کی اب
ہم جو مامور ہیں تائید پہ ہر بات کی اب
اپنی مصروفیت آپ اور بڑھاتے جائیں
ہم تو عرضی لئے جاتے ہیں ملاقات کی اب
ہجر کا چاند ضرورت سے زیادہ روشن
رونقیں ایسے بڑھاؤ گے مری رات کی اب
ناچ کر تھک چکے سب تیرے خریدے ہوئے مور
جھوٹ کی فصل کو امید ہے برسات کی اب
عدل کیا ملنا ہے کشکول بچا رہ جائے
صرف زنجیر ہلاتے رہو خیرات کی اب
ہم جو مامور ہیں تائید پہ ہر بات کی اب
اپنی مصروفیت آپ اور بڑھاتے جائیں
ہم تو عرضی لئے جاتے ہیں ملاقات کی اب
ہجر کا چاند ضرورت سے زیادہ روشن
رونقیں ایسے بڑھاؤ گے مری رات کی اب
ناچ کر تھک چکے سب تیرے خریدے ہوئے مور
جھوٹ کی فصل کو امید ہے برسات کی اب
عدل کیا ملنا ہے کشکول بچا رہ جائے
صرف زنجیر ہلاتے رہو خیرات کی اب
99093 viewsghazal • Urdu