کچھ نہ کچھ اس سرزمیں پر ناگہاں ہونا ہی تھا

By aftab-ranjhaMay 22, 2024
کچھ نہ کچھ اس سرزمیں پر ناگہاں ہونا ہی تھا
ان کو مجھ سے بھی خفا اے مہرباں ہونا ہی تھا
چھوڑ جائے گی ہماری زندگی معلوم تھا
فاصلہ اس کے ہمارے درمیاں ہونا ہی تھا


لائیں گے اب دیکھیے الزام کیا ہم پر نیا
امتحاں کے بعد بھی تو امتحاں ہونا ہی تھا
کچھ سمندر تھے ہمارے چشم تر میں چھپ گئے
کچھ تو آنسو تھے جنہیں آب رواں ہونا ہی تھا


تشنگی اے تشنگی اس دھوپ میں ہم کیا کریں
قطرہ قطرہ خون دل سے نیم جاں ہونا ہی تھا
جو ستارے تھے ہماری گردش ایام کے
ان کو تو آخر ہماری کہکشاں ہونا ہی تھا


شومیٔ قسمت کہ سارے شہر میں بدنام ہیں
جو بھی کچھ اچھا کیا وہ رائیگاں ہونا ہی تھا
سن کے وہ قصے ہمارے چپ کے چپ ہی رہ گئے
پھر بھی عارض تھے کہ ان کو گلستاں ہونا ہی تھا


اے دل ناداں تجھے بھی فکر ہے کس بات کی
تجھ کو بھی اک دن کسی کی داستاں ہونا ہی تھا
ہم نے کھائے ہیں ہزاروں زخم اپنی جان پر
برہمؔ ان کو پھر بھی ہم سے بد گماں ہونا ہی تھا


88805 viewsghazalUrdu