کچھ یوں بھی مرا گھر سے نکلنا نہیں ہوتا

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
کچھ یوں بھی مرا گھر سے نکلنا نہیں ہوتا
جانے سے مرے کوئی اکیلا نہیں ہوتا
انسان کی اتنی تو سمجھ ہو ہی گئی ہے
دوبارہ کسی سے مرا جھگڑا نہیں ہوتا


اک رات کی تکلیف نے سمجھا دیا مجھ کو
خدمت سے بڑا کوئی دکھاوا نہیں ہوتا
خوش ہے وہ توجہ سے اسے یہ نہیں معلوم
سنتے ہیں وہی ہم جو سمجھنا نہیں ہوتا


جو پوچھ رہے ہیں میں انہیں کیسے بتاؤں
تیار کا مطلب کہیں جانا نہیں ہوتا
94143 viewsghazalUrdu