کیا بتاؤں میں تم کو کہانی مری

By shafique-saifiFebruary 29, 2024
کیا بتاؤں میں تم کو کہانی مری
زندگی کھا گئی ہے جوانی مری
تیرے غم نے بگاڑا ہے چہرہ مرا
ساری دنیا تھی ورنہ دوانی مری


میرے سینہ پہ کشتی چلاؤ گے تم
تم نے دیکھی کہاں ہے روانی مری
بولتا ہے مجھے یاد کرتا نہیں
پاس رکھتا ہے لیکن نشانی مری


میری نیندوں کو برباد کر کے شفیقؔ
چین سے سو رہی ہے وہ رانی مری
74237 viewsghazalUrdu