لگ رہا ہے سنور رہا ہوں میں

By salim-saleemFebruary 28, 2024
لگ رہا ہے سنور رہا ہوں میں
اب جو اتنا بکھر رہا ہوں میں
اب وہ آوارگی نصیب کہاں
کیا ہی دن تھے کہ گھر رہا ہوں میں


پیٹھ پر اک زمین لادے ہوئے
آسماں سے گزر رہا ہوں میں
زندگی اور موت کے مابین
اک خلا ہے جو بھر رہا ہوں میں


اپنے گھر سے کبھی نہیں نکلا
اور محو سفر رہا ہوں میں
36552 viewsghazalUrdu