لگ رہا تھا یہیں کہیں ہو تم
By aamir-azherOctober 4, 2024
لگ رہا تھا یہیں کہیں ہو تم
کاش ہوتے مگر نہیں ہو تم
صرف بارش میں وصل ممکن ہے
آسماں میں ہوں اور زمیں ہو تم
دور سے بھی ہو دل نشیں لیکن
سامنے کس قدر حسیں ہو تم
کب سے مجھ کو نہیں ملے دیکھو
یار کیا زیر آستیں ہو تم
جس جگہ تھا میں پھر وہیں ہوں میں
جس جگہ تھا میں کیا وہیں ہو تم
کاش ہوتے مگر نہیں ہو تم
صرف بارش میں وصل ممکن ہے
آسماں میں ہوں اور زمیں ہو تم
دور سے بھی ہو دل نشیں لیکن
سامنے کس قدر حسیں ہو تم
کب سے مجھ کو نہیں ملے دیکھو
یار کیا زیر آستیں ہو تم
جس جگہ تھا میں پھر وہیں ہوں میں
جس جگہ تھا میں کیا وہیں ہو تم
95615 viewsghazal • Urdu