لگتا ہے جیسے پیار میں شدت بدل گئی

By abdullah-minhaj-khanMay 18, 2024
لگتا ہے جیسے پیار میں شدت بدل گئی
پہلے تھی جیسی میری وہ حالت بدل گئی
جو روز کھل کے سب کو کھلاتا تھا رات دن
آئی خزاں تو اس کی بھی رنگت بدل گئی


بہنے لگا وہ بہتی ہواؤں کے ساتھ ساتھ
وہ بد نصیب جس کی محبت بدل گئی
ایسی چلی تھی ظلم کی آندھی ہر اک طرف
جو سامنے تھی سب کے حقیقت بدل گئی


حاکم کی مصلحت کا ذرا ساتھ کیا ملا
جو تھے شریف ان کی شرافت بدل گئی
وہ پہلے ہم کو خوب ستاتا تھا فون پر
بدلا وہ جب تو اس کی شکایت بدل گئی


وہ شہر جس میں رہتے تھے منہاجؔ ہم کبھی
چھوڑا جو ہم نے اس کی نزاکت بدل گئی
61876 viewsghazalUrdu