میں نہ کہتا تھا مرے یار بدل جاتا ہے

By aadil-rahiSeptember 7, 2024
میں نہ کہتا تھا مرے یار بدل جاتا ہے
وقت کتنا بھی ہو دشوار بدل جاتا ہے
میں نے بس دل کی سنی ورنہ ترے بارے میں
لوگ کہتے تھے خبردار بدل جاتا ہے


حاکم وقت یوں مغرور نہ بن ہوش میں آ
پیر آتا ہے تو اتوار بدل جاتا ہے
تجھ پہ کیسے ہو یقیں مجھ کو کہ اب تو یکسر
اپنا کہتا تو ہے ہر بار بدل جاتا ہے


یہ نزاکت یہ دکھاوا یہ تکبر اچھا
یعنی دولت سے بھی معیار بدل جاتا ہے
دیکھنے والو حقارت سے نہ دیکھو مجھ کو
بھوک سے جسم کا آکار بدل جاتا ہے


کیا بتاؤں کہ محبت کے سفر میں راہیؔ
غم تو رہ جاتا ہے غم خوار بدل جاتا ہے
93082 viewsghazalUrdu