موت کا در ہوا ہے مجھ پر باز

By salim-saleemFebruary 28, 2024
موت کا در ہوا ہے مجھ پر باز
زندگی بس کہ تیری عمر دراز
مجھ کو میری بہت ضرورت ہے
کر رہا ہوں میں خود کو پس انداز


دل دھڑکتا ہے تھرتھراتا ہوں
میرے اندر نہ کوئی سوز نہ ساز
اپنی مٹی پہ مار سجدۂ عشق
کھو گئی ہے جو تیری جائے نماز


شور خاموشیوں کا سنتے ہوئے
خوب زخمی ہوئی مری آواز
32417 viewsghazalUrdu