مضحکہ خیز یہ کردار ہوا جاتا ہے

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
مضحکہ خیز یہ کردار ہوا جاتا ہے
وہ جو عاشق تھا اداکار ہوا جاتا ہے
گفتگو کر کے پریشاں ہوں کہ لہجے میں ترے
وہ کھلا پن ہے کہ دیوار ہوا جاتا ہے


کھیل ہے اس کے لیے ترک تعلق کا خیال
اور کوئی سوچ کے بیمار ہوا جاتا ہے
فرق اتنا تو پڑا ہے کہ ملاقات کے دن
اب ذرا دیر سے تیار ہوا جاتا ہے


ایک ہی جیسے ہیں ہم سب کے مسائل شاید
میرا غم سب کا سروکار ہوا جاتا ہے
ہم تو لہروں سے فقط کھیلنے آئے تھے یہاں
اور سمندر ہے کہ بیدار ہوا جاتا ہے


نیند پر جتنے کڑے پہرے لگاتا ہوں میں
خواب کا راستہ ہموار ہوا جاتا ہے
71511 viewsghazalUrdu