میہماں گھر میں بھرے رہے

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
میہماں گھر میں بھرے رہے
دن بھر بستر کھلے رہے
میرے لیے کیا ہجر و وصال
ہاں گھر والے ڈرے رہے


اس نے بھی آواز نہ دی
ہم بھی ایسے بنے رہے
اتنی کون سمجھتا ہے
میرے دکھ ہی بڑے رہے


اتنے سال پرانے خواب
اب تک کیسے نئے رہے
چھو تو لیا پر ہاتھ اپنے
دن بھر ڈھونڈے پڑے رہے


اک معصوم اشارے کے
گھر گھر قصے چھڑے رہے
95014 viewsghazalUrdu