مرے ہجر کا تو علاج کر کوئی حل بتا مرے سائیاں
By aftab-shahNovember 28, 2024
مرے ہجر کا تو علاج کر کوئی حل بتا مرے سائیاں
مرے کرب کی مرے درد کی کوئی کر دوا مرے سائیاں
مجھے دیکھ جا مرے چارہ گر میں تری نظر کا شکار ہوں
کہاں کیوں ہوا کہاں کیا ہوا نہ مجھے سنا مرے سائیاں
ذرا ہاتھ رکھ کے تو ہاتھ پر مری دھڑکنوں کو قرار دے
مجھے ریزہ ریزہ سمیٹ کر تو گلے لگا مرے سائیاں
نہ بتا مجھے کہ زمانے نے تجھے کیسے مجھ سے جدا کیا
تجھے عشق ہے جو ابھی تلک مرے پاس آ مرے سائیاں
مرے حوصلے کو تو داد دے مرے حسن ظن پہ تو جان دے
میں یہی رہا سدا سوچتا تو ہے بے خطا مرے سائیاں
ترے چونکنے سے پتہ چلا مرا نام اب بھی عزیز ہے
مرے ذکر پر جو جھکا ہے اب ذرا سر اٹھا مرے سائیاں
مجھے شوق لطف سے دیکھ کر نہ تو کر اشارے فریب کے
یوں پلٹ پلٹ کے نہ بات کر نہ یہاں سے جا مرے سائیاں
مرے کرب کی مرے درد کی کوئی کر دوا مرے سائیاں
مجھے دیکھ جا مرے چارہ گر میں تری نظر کا شکار ہوں
کہاں کیوں ہوا کہاں کیا ہوا نہ مجھے سنا مرے سائیاں
ذرا ہاتھ رکھ کے تو ہاتھ پر مری دھڑکنوں کو قرار دے
مجھے ریزہ ریزہ سمیٹ کر تو گلے لگا مرے سائیاں
نہ بتا مجھے کہ زمانے نے تجھے کیسے مجھ سے جدا کیا
تجھے عشق ہے جو ابھی تلک مرے پاس آ مرے سائیاں
مرے حوصلے کو تو داد دے مرے حسن ظن پہ تو جان دے
میں یہی رہا سدا سوچتا تو ہے بے خطا مرے سائیاں
ترے چونکنے سے پتہ چلا مرا نام اب بھی عزیز ہے
مرے ذکر پر جو جھکا ہے اب ذرا سر اٹھا مرے سائیاں
مجھے شوق لطف سے دیکھ کر نہ تو کر اشارے فریب کے
یوں پلٹ پلٹ کے نہ بات کر نہ یہاں سے جا مرے سائیاں
73636 viewsghazal • Urdu