میرے جینے کی سزا ہو جیسے
By aadil-aseer-dehlviJanuary 1, 2025
میرے جینے کی سزا ہو جیسے
زندگی ایک خطا ہو جیسے
دل کے گلشن سے گزر جاتی ہے
یاد اک باد صبا ہو جیسے
یوں خیالوں میں چلے آتے ہو
کوئی پابند وفا ہو جیسے
یاد ہے تجھ سے بچھڑنے کا سماں
شاخ سے پھول جدا ہو جیسے
اپنی باتوں پہ گماں ہوتا ہے
تو نے کچھ مجھ سے کہا ہو جیسے
اس سے مل کر ہوا محسوس اسیرؔ
وہ مرے ساتھ رہا ہو جیسے
زندگی ایک خطا ہو جیسے
دل کے گلشن سے گزر جاتی ہے
یاد اک باد صبا ہو جیسے
یوں خیالوں میں چلے آتے ہو
کوئی پابند وفا ہو جیسے
یاد ہے تجھ سے بچھڑنے کا سماں
شاخ سے پھول جدا ہو جیسے
اپنی باتوں پہ گماں ہوتا ہے
تو نے کچھ مجھ سے کہا ہو جیسے
اس سے مل کر ہوا محسوس اسیرؔ
وہ مرے ساتھ رہا ہو جیسے
27889 viewsghazal • Urdu