مدت پہ ملی ٹوٹ کے برسات ہماری
By nomaan-shauqueFebruary 28, 2024
مدت پہ ملی ٹوٹ کے برسات ہماری
پھر عشق مصلے پہ کٹی رات ہماری
اس بار بھی نافہ میں ذرا مشک نہ نکلا
اس بار بھی بے کار گئی گھات ہماری
ہم مسجد و منبر کی ضرورت سے سوا تھے
دیکھی نہیں دنیا نے کرامات ہماری
اس رات تو ہم جسم کے حجرے سے نہ نکلے
اس رات ہوئی اتنی مدارات ہماری
اس بار ہے محور ہی کوئی اور زمیں کا
سردی ہے نہ گرمی ہے نہ برسات ہماری
حامی نہ بھری عشق کے منشور پہ اس نے
بے کار گئی یہ بھی ملاقات ہماری
اللہ کے بندوں کا وہی خوف ہے دل میں
اس بار بھی سجدے میں کٹی رات ہماری
پھر عشق مصلے پہ کٹی رات ہماری
اس بار بھی نافہ میں ذرا مشک نہ نکلا
اس بار بھی بے کار گئی گھات ہماری
ہم مسجد و منبر کی ضرورت سے سوا تھے
دیکھی نہیں دنیا نے کرامات ہماری
اس رات تو ہم جسم کے حجرے سے نہ نکلے
اس رات ہوئی اتنی مدارات ہماری
اس بار ہے محور ہی کوئی اور زمیں کا
سردی ہے نہ گرمی ہے نہ برسات ہماری
حامی نہ بھری عشق کے منشور پہ اس نے
بے کار گئی یہ بھی ملاقات ہماری
اللہ کے بندوں کا وہی خوف ہے دل میں
اس بار بھی سجدے میں کٹی رات ہماری
61102 viewsghazal • Urdu