مجھ پہ وہ کچھ اس قدر چھاتا رہا
By sabeensaifFebruary 28, 2024
مجھ پہ وہ کچھ اس قدر چھاتا رہا
اپنے مٹ جانے کا غم جاتا رہا
گفتگو شب بھر رہی ہے چاند سے
رات بھر مجھ کو وہ یاد آتا رہا
دل کے کہنے میں سدا بھٹکا کیے
کوئی جگنو راہ دکھلاتا رہا
عشق میں وہ آج خود برباد ہے
عمر بھر جو مجھ کو سمجھاتا رہا
دل کی تنہائی سوا ہوتی رہی
جس قدر وہ ناچتا گاتا رہا
میری زلفوں میں وہ الجھا اس قدر
وصل کی شب ان کو سلجھاتا رہا
برف کا ٹکڑا نہیں تھا سنگ تھا
کوئی ناداں اس کو پگھلاتا رہا
اپنے مٹ جانے کا غم جاتا رہا
گفتگو شب بھر رہی ہے چاند سے
رات بھر مجھ کو وہ یاد آتا رہا
دل کے کہنے میں سدا بھٹکا کیے
کوئی جگنو راہ دکھلاتا رہا
عشق میں وہ آج خود برباد ہے
عمر بھر جو مجھ کو سمجھاتا رہا
دل کی تنہائی سوا ہوتی رہی
جس قدر وہ ناچتا گاتا رہا
میری زلفوں میں وہ الجھا اس قدر
وصل کی شب ان کو سلجھاتا رہا
برف کا ٹکڑا نہیں تھا سنگ تھا
کوئی ناداں اس کو پگھلاتا رہا
22827 viewsghazal • Urdu