نہ کسی حرص نہ ہوس کے لیے
By qamar-malalFebruary 28, 2024
نہ کسی حرص نہ ہوس کے لیے
ہم یہاں آئے اہل لس کے لیے
مجھ پہ بس اک نگہ کہ کافی ہے
ایک چنگاری خار و خس کے لیے
زندگانی کے خستہ اڈے پر
ہم کھڑے ہیں اجل کی بس کے لیے
رزم بزم سخن کو سمجھو تو
تنہا کافی ہوں آٹھ دس کے لیے
دوستوں نے ترے بچھڑنے پر
مری بربادیوں کے چسکے لیے
پھر بہاروں نے راستہ روکا
گھر سے نکلے تھے ہم قفس کے لیے
عشق کا کھیل کھیلتے ہیں لوگ
نرم جسموں پہ دسترس کے لیے
ناز کیا اے قمرؔ جوانی پر
یہ تو ہوتی ہے کچھ برس کے لیے
ہم یہاں آئے اہل لس کے لیے
مجھ پہ بس اک نگہ کہ کافی ہے
ایک چنگاری خار و خس کے لیے
زندگانی کے خستہ اڈے پر
ہم کھڑے ہیں اجل کی بس کے لیے
رزم بزم سخن کو سمجھو تو
تنہا کافی ہوں آٹھ دس کے لیے
دوستوں نے ترے بچھڑنے پر
مری بربادیوں کے چسکے لیے
پھر بہاروں نے راستہ روکا
گھر سے نکلے تھے ہم قفس کے لیے
عشق کا کھیل کھیلتے ہیں لوگ
نرم جسموں پہ دسترس کے لیے
ناز کیا اے قمرؔ جوانی پر
یہ تو ہوتی ہے کچھ برس کے لیے
90021 viewsghazal • Urdu