نہ سر نہ تال نہ یہ ساز سے ہی روشن ہیں

By nomaan-shauqueFebruary 28, 2024
نہ سر نہ تال نہ یہ ساز سے ہی روشن ہیں
ہمارے سینے تو الفاظ سے ہی روشن ہیں
لگی ہیں آنکھیں ترے جسم کے ہر اک تل پر
یہ خوش نصیب ترے راز سے ہی روشن ہیں


بغاوتوں کے یہ پیغامبر رہیں آباد
اندھیری رات کے آغاز سے ہی روشن ہیں
ترے بدن میں خزانے ہیں سب معانی کے
اگرچہ لمس کے اعجاز سے ہی روشن ہیں


چمک بتانے لگی ہے کسی کے شعروں کی
تری نگاہ سخن ساز سے ہی روشن ہیں
38806 viewsghazalUrdu