نئے جہان کا در باز کرنے والی ہے
By jamal-ehsaniFebruary 26, 2024
نئے جہان کا در باز کرنے والی ہے
یہ روح جسم سے پرواز کرنے والی ہے
چراغ بھی مرے ہاتھوں میں آ کے خوش ہیں بہت
ہوا بھی مجھ پہ بہت ناز کرنے والی ہے
جو لوگ جانتے ہیں مجھ کو وہ سمجھتے ہیں
مری خموشی بھی آواز کرنے والی ہے
وہ آنکھ چپ ہے ہمیشہ سے پھر بھی لگتا ہے
کہ جیسے اب سخن آغاز کرنے والی ہے
ہوائے شام کہ کرتی تھی اجتناب بہت
سنا ہے اب مجھے ہم راز کرنے والی ہے
جو ایک نہر گزرتی ہے شہر دل سے جمالؔ
کبھی وہ خوش کبھی ناراض کرنے والی ہے
یہ روح جسم سے پرواز کرنے والی ہے
چراغ بھی مرے ہاتھوں میں آ کے خوش ہیں بہت
ہوا بھی مجھ پہ بہت ناز کرنے والی ہے
جو لوگ جانتے ہیں مجھ کو وہ سمجھتے ہیں
مری خموشی بھی آواز کرنے والی ہے
وہ آنکھ چپ ہے ہمیشہ سے پھر بھی لگتا ہے
کہ جیسے اب سخن آغاز کرنے والی ہے
ہوائے شام کہ کرتی تھی اجتناب بہت
سنا ہے اب مجھے ہم راز کرنے والی ہے
جو ایک نہر گزرتی ہے شہر دل سے جمالؔ
کبھی وہ خوش کبھی ناراض کرنے والی ہے
12640 viewsghazal • Urdu