نہیں پائی جھلک بھی دل ربا کی

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
نہیں پائی جھلک بھی دل ربا کی
عجب ویران محفل تھی خدا کی
گنے جاتے نہیں دن رات ہم سے
سہولت دو ہمیں لمبی سزا کی


وہ گھر پہلے سے اچھا بن گیا ہے
مگر دہشت نہیں جاتی گھٹا کی
ابھی دیکھی ہے کھڑکی کھول کے نبض
بلا کی تیز دھڑکن ہے ہوا کی


ترا ہونا ہی کافی ہے شفا کو
ضرورت اب نہیں ہم کو دوا کی
73511 viewsghazalUrdu