نشہ کچھ ایسا تھا کہ سمجھ میں نہ آئی بات

By jamal-ehsaniFebruary 26, 2024
نشہ کچھ ایسا تھا کہ سمجھ میں نہ آئی بات
جب ایک روز بزم میں اس نے اٹھائی بات
یہ کائنات ورنہ کبھی کی تمام تھی
دو چار لوگ تھے کہ جنہوں نے بنائی بات


اک بات تھی جو میں نے کہی تھی بہ صد نیاز
لیکن یہ میری بات میں کس نے ملائی بات
دنیا جہاں کا ذکر کیا رات بھر مگر
اک دوسرے سے دونوں نے دل کی چھپائی بات


یہ سارا باغ اس کے رویے سے تنگ ہے
اس گل ہی نے بڑھائی ہے جب بھی بڑھائی بات
میں نے کہا زیادہ ہے مجھ کو دماغ کچھ
اس نے چمن میں جا کے صبا سے لگائی بات


چاہے جمالؔ دوسرے ہی کی زمین ہو
ہم نے تو جب سنائی ہے اپنی سنائی بات
97301 viewsghazalUrdu