نظروں سے گر گیا تو اٹھایا نہیں گیا

By aftab-shahNovember 28, 2024
نظروں سے گر گیا تو اٹھایا نہیں گیا
مجھ سے وہ روٹھا شخص منایا نہیں گیا
اشکوں کو جس نے آنکھ کا زیور بنا دیا
آنکھوں کی چلمنوں سے ہٹایا نہیں گیا


ٹوٹا جو ایک بار تو حسرت ہوئی تمام
مجھ سے دوبارہ دل بھی لگایا نہیں گیا
مجھ کو مٹانے والے نے سب کچھ مٹا دیا
مجھ سے تو اس کا نام بھلایا نہیں گیا


اپنوں نے میری سوچ کو دیمک زدہ کیا
خوشیوں بھرا جو گھر تھا بسایا نہیں گیا
اس نے مجھے گرانے کا جب عہد کر لیا
ہارا وہ شخص مجھ سے ہرایا نہیں گیا


96966 viewsghazalUrdu