اوڑھ کر شال تری یادوں کی گھر جاتا ہوں

By aftab-shahNovember 28, 2024
اوڑھ کر شال تری یادوں کی گھر جاتا ہوں
گھر نہ جاؤں تو سر راہ بکھر جاتا ہوں
سرد موسم کے تھپیڑوں سے جو نخل گل پر
چوٹ پڑتی ہے تو کچھ اور سنور جاتا ہوں


حسن والوں پہ تو دیتا ہوں ہمیشہ پہرہ
وادیٔ عشق میں بے لوث اتر جاتا ہوں
مرنے والوں کو جلانے میں مزہ آتا ہے
جینے والوں پہ تو میں روز ہی مر جاتا ہوں


سوچ کو آگ دکھاتا ہوں ترے چہرے کی
آگ کو دل میں لگا کر میں نکھر جاتا ہوں
دن کو کہتا ہوں نہیں یاد نہیں کرنا اسے
شام کو اپنے ہی وعدے سے مکر جاتا ہوں


29314 viewsghazalUrdu