ہوا شب کو عبث مے کے لئے جانا تو کیا ہوگا
By qamar-jalalviFebruary 28, 2024
ہوا شب کو عبث مے کے لئے جانا تو کیا ہوگا
اندھیرے میں نظر آیا نہ مے خانہ تو کیا ہوگا
چمن والو قفس کی قید بے میعاد ہوتی ہے
تمہی آؤ تو آ جانا مرا آنا تو کیا ہوگا
گرا ہے جام خود ساقی سے اس پر حشر برپا ہے
مرے ہاتھوں سے چھوٹے گا جو پیمانہ تو کیا ہوگا
جگہ تبدیل کرنے کو تو کر لوں بزم ساقی میں
وہاں بھی آ سکا مجھ تک نہ پیمانہ تو کیا ہوگا
بہار گل بنے بیٹھے ہو تم غیروں کی محفل میں
کوئی ایسے میں ہو جائے جو دیوانہ تو کیا ہوگا
سر محشر مجھے دیکھا تو وہ دل میں یہ سوچیں گے
جو پہچانا تو کیا ہوگا نہ پہچانا تو کیا ہوگا
حفاظت کے لئے اجڑی ہوئی محفل میں بیٹھے ہیں
اڑا دی گر کسی نے خاک پروانہ تو کیا ہوگا
زباں تو بند کرواتے ہو تم اللہ کے آگے
کہا ہم نے اگر آنکھوں سے افسانہ تو کیا ہوگا
قمرؔ اس اجنبی محفل میں تم جاتے تو ہو لیکن
وہاں تم کو کسی نے بھی نہ پہچانا تو کیا ہوگا
اندھیرے میں نظر آیا نہ مے خانہ تو کیا ہوگا
چمن والو قفس کی قید بے میعاد ہوتی ہے
تمہی آؤ تو آ جانا مرا آنا تو کیا ہوگا
گرا ہے جام خود ساقی سے اس پر حشر برپا ہے
مرے ہاتھوں سے چھوٹے گا جو پیمانہ تو کیا ہوگا
جگہ تبدیل کرنے کو تو کر لوں بزم ساقی میں
وہاں بھی آ سکا مجھ تک نہ پیمانہ تو کیا ہوگا
بہار گل بنے بیٹھے ہو تم غیروں کی محفل میں
کوئی ایسے میں ہو جائے جو دیوانہ تو کیا ہوگا
سر محشر مجھے دیکھا تو وہ دل میں یہ سوچیں گے
جو پہچانا تو کیا ہوگا نہ پہچانا تو کیا ہوگا
حفاظت کے لئے اجڑی ہوئی محفل میں بیٹھے ہیں
اڑا دی گر کسی نے خاک پروانہ تو کیا ہوگا
زباں تو بند کرواتے ہو تم اللہ کے آگے
کہا ہم نے اگر آنکھوں سے افسانہ تو کیا ہوگا
قمرؔ اس اجنبی محفل میں تم جاتے تو ہو لیکن
وہاں تم کو کسی نے بھی نہ پہچانا تو کیا ہوگا
39750 viewsghazal • Urdu