پہلے پہل گھر سے نکلے ہو دھیان رہے
By jamal-ehsaniFebruary 26, 2024
پہلے پہل گھر سے نکلے ہو دھیان رہے
کچھ پردیس کی لکھنا گر اوسان رہے
لکھنے والے برا ہمیں ہی لکھیں گے
اپنے شہر میں ہم تیرے مہمان رہے
دل سے تیری یاد نکل کر جائے کیوں
گھر سے باہر کیوں گھر کا سامان رہے
ایسا بدلہ اپنا رنگ سمندر نے
کشتیاں کھینے والے تک حیران رہے
گہری نیندیں لانے والی ہوا چلی
ساری رات تری آہٹ پر کان رہے
دن میں جا کر ایک نشان لگا آؤں
کوئی تو رات کو اس گھر کی پہچان رہے
دل ایسا آباد نگر ہے جس میں جمالؔ
گئے ہوؤں کی یاد سدا مہمان رہے
کچھ پردیس کی لکھنا گر اوسان رہے
لکھنے والے برا ہمیں ہی لکھیں گے
اپنے شہر میں ہم تیرے مہمان رہے
دل سے تیری یاد نکل کر جائے کیوں
گھر سے باہر کیوں گھر کا سامان رہے
ایسا بدلہ اپنا رنگ سمندر نے
کشتیاں کھینے والے تک حیران رہے
گہری نیندیں لانے والی ہوا چلی
ساری رات تری آہٹ پر کان رہے
دن میں جا کر ایک نشان لگا آؤں
کوئی تو رات کو اس گھر کی پہچان رہے
دل ایسا آباد نگر ہے جس میں جمالؔ
گئے ہوؤں کی یاد سدا مہمان رہے
71008 viewsghazal • Urdu