پہلے تو خاکدان بنانے کا دکھ ہوا
By jamal-ehsaniFebruary 26, 2024
پہلے تو خاکدان بنانے کا دکھ ہوا
پھر آسمان کو مرے جانے کا دکھ ہوا
رویا ہوں ایک ہستیٔ نادیدہ کے حضور
مٹی میں آنسوؤں کو ملانے کا دکھ ہوا
لوگوں کو بھی ملال ہوا میرے حال پر
مجھ کو بھی داستان سنانے کا دکھ ہوا
صحرا بہت نڈھال مری تشنگی سے تھا
دریا کو میری پیاس مٹانے کا دکھ ہوا
پتھر سے آرزوئے وفا شیشہ گر کو ہے
یہ دکھ تو سارے آئنہ خانے کا دکھ ہوا
تیرے وفا پرستوں میں کچھ وہ بھی ہیں جنہیں
دنیا سے تیرے ہاتھ ملانے کا دکھ ہوا
پھر آسمان کو مرے جانے کا دکھ ہوا
رویا ہوں ایک ہستیٔ نادیدہ کے حضور
مٹی میں آنسوؤں کو ملانے کا دکھ ہوا
لوگوں کو بھی ملال ہوا میرے حال پر
مجھ کو بھی داستان سنانے کا دکھ ہوا
صحرا بہت نڈھال مری تشنگی سے تھا
دریا کو میری پیاس مٹانے کا دکھ ہوا
پتھر سے آرزوئے وفا شیشہ گر کو ہے
یہ دکھ تو سارے آئنہ خانے کا دکھ ہوا
تیرے وفا پرستوں میں کچھ وہ بھی ہیں جنہیں
دنیا سے تیرے ہاتھ ملانے کا دکھ ہوا
81799 viewsghazal • Urdu