پتہ ہے آشنا دنیا ہے تم سے
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
پتہ ہے آشنا دنیا ہے تم سے
مگر میرا بھی کچھ رشتہ ہے تم سے
نمی سی آنکھ میں رہتی ہے ہر دم
یہ صحرا آج بھی دریا ہے تم سے
نگاہوں سے کبھی اوجھل نہ ہونا
کوئی اپنی خبر رکھتا ہے تم سے
بہت مقبول ہیں کچھ جھوٹ میرے
انہیں میں ایک وابستہ ہے تم سے
کہو لب سے اگر انکار بھی ہے
مجھے شاید یہی سننا ہے تم سے
ذرا سا پیار ہی تو چاہتا ہوں
بتاؤ اور کیا جھگڑا ہے تم سے
بھروسہ اٹھ گیا لفظوں سے میرا
مجھے اب کچھ نہیں کہنا ہے تم سے
مگر میرا بھی کچھ رشتہ ہے تم سے
نمی سی آنکھ میں رہتی ہے ہر دم
یہ صحرا آج بھی دریا ہے تم سے
نگاہوں سے کبھی اوجھل نہ ہونا
کوئی اپنی خبر رکھتا ہے تم سے
بہت مقبول ہیں کچھ جھوٹ میرے
انہیں میں ایک وابستہ ہے تم سے
کہو لب سے اگر انکار بھی ہے
مجھے شاید یہی سننا ہے تم سے
ذرا سا پیار ہی تو چاہتا ہوں
بتاؤ اور کیا جھگڑا ہے تم سے
بھروسہ اٹھ گیا لفظوں سے میرا
مجھے اب کچھ نہیں کہنا ہے تم سے
95789 viewsghazal • Urdu