پھر غالبؔ کو یاد کریں پھر دیدۂ تر کی بات کریں
By kanwal-pradeep-mahajanFebruary 27, 2024
پھر غالبؔ کو یاد کریں پھر دیدۂ تر کی بات کریں
دل کی جگر کی بات کریں پھر سودائے سر کی بات کریں
جب ٹپکا تھا خون شہیداں جب مہکی تھی ارض وطن
آؤ ہمدم اس لمحے کی اس منظر کی بات کریں
قاتل تو قاتل ٹھہرا اس نے جو کیا سو کرنا تھا
چارہ گر نے کیوں منہ پھیرا چارہ گر کی بات کریں
اپنے آپ کو بھی پہچانیں خود سے تعارف بھی کر لیں
اپنی جن کو سار نہیں وہ دنیا بھر کی بات کریں
شب تو کنولؔ ہر حال میں ہی کٹ جانی ہے کٹ جائے گی
کیوں الجھیں تاریکی سے پھر کیوں نہ سحر کی بات کریں
دل کی جگر کی بات کریں پھر سودائے سر کی بات کریں
جب ٹپکا تھا خون شہیداں جب مہکی تھی ارض وطن
آؤ ہمدم اس لمحے کی اس منظر کی بات کریں
قاتل تو قاتل ٹھہرا اس نے جو کیا سو کرنا تھا
چارہ گر نے کیوں منہ پھیرا چارہ گر کی بات کریں
اپنے آپ کو بھی پہچانیں خود سے تعارف بھی کر لیں
اپنی جن کو سار نہیں وہ دنیا بھر کی بات کریں
شب تو کنولؔ ہر حال میں ہی کٹ جانی ہے کٹ جائے گی
کیوں الجھیں تاریکی سے پھر کیوں نہ سحر کی بات کریں
47958 viewsghazal • Urdu