پھر سے ہم پڑ گئے محبت میں

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
پھر سے ہم پڑ گئے محبت میں
تجھ کو رونا نہیں تھا قسمت میں
وہ جو سنجیدگی سے کہنا تھا
وہ تو ہم کہہ چکے شرارت میں


ہوش میں کب ہمارے بس کے تھے
کام نمٹا لیے جو وحشت میں
اک پرانی نماز یاد آئی
اور خلل پڑ گیا عبادت میں


روز میرے لیے قیامت تھی
روز ٹلتی ہوئی قیامت میں
بس وہی مانگنے نہیں آتے
جن کا حصہ ہے میری دولت میں


یاد رکھنا گناہ گار ہو تم
مسکرانا نہیں عدالت میں
آخری جام نے بگاڑی بات
بس نہیں کہہ سکے مروت میں


مسکرا کر وداع کرتا ہوں
یہ بھی اب آ گیا ہے عادت میں
65752 viewsghazalUrdu