پہنچا اسی بہانے مرا فن کمال کو
By qamar-malalFebruary 28, 2024
پہنچا اسی بہانے مرا فن کمال کو
اردو سکھا رہا تھا میں اک خوش جمال کو
اس کا سراغ مل نہیں پایا کہ بارہا
دیکھا تلاش کر کے دل یرغمال کو
کھرچوں گا اپنے دل سے ترا ایک ایک نقش
جھٹکوں گا ذہن سے میں ترے ہر خیال کو
ہم کو امر رکھے گی ہماری سخنوری
ترسے گا یہ زمانہ ہمارے زوال کو
دفتر ہو قرب دوست ہو یا محفل سخن
تنہا ہر ایک بزم میں پایا ملالؔ کو
اردو سکھا رہا تھا میں اک خوش جمال کو
اس کا سراغ مل نہیں پایا کہ بارہا
دیکھا تلاش کر کے دل یرغمال کو
کھرچوں گا اپنے دل سے ترا ایک ایک نقش
جھٹکوں گا ذہن سے میں ترے ہر خیال کو
ہم کو امر رکھے گی ہماری سخنوری
ترسے گا یہ زمانہ ہمارے زوال کو
دفتر ہو قرب دوست ہو یا محفل سخن
تنہا ہر ایک بزم میں پایا ملالؔ کو
63213 viewsghazal • Urdu