پرخلوص جذبوں کا دان تو نہیں لیتے

By aarif-nazeerAugust 7, 2024
پرخلوص جذبوں کا دان تو نہیں لیتے
جان کہنے والوں کی جان تو نہیں لیتے
اک ذرا سا یہ سن کر تم سے پیار ہے ہم کو
یوں کمان ابرو کو تان تو نہیں لیتے


میں جو کہنا چاہوں تم خود ہی بول دیتے ہو
راز دل حقیقت میں جان تو نہیں لیتے
گو گزشتہ عاشق ہے کچھ بھرم تو بنتا ہے
جان لے چکے تھے نا مان تو نہیں لیتے


یہ تو آپ ہیں عارفؔ اتنے سر چڑھے ہیں جو
ورنہ ہر کسی کی ہم مان تو نہیں لیتے
74698 viewsghazalUrdu