اگر ہو غم کی گہرائی سے ملنا
By tuaqeer-chughtaiMarch 1, 2024
اگر ہو غم کی گہرائی سے ملنا
تو آ کے میری تنہائی سے ملنا
اسے ملنا تو یوں ملنا کہ جیسے
کسی پستی کا اونچائی سے ملنا
وہ مجھ سے بارہا ایسے ملا ہے
مہک کا جیسے پروائی سے ملنا
بہت ہی زعم ہے قوس قزح گر
تو جا کے اس کی انگڑائی سے ملنا
وہ کمسن ہے مگر سب جانتا ہے
اگر ملنا تو دانائی سے ملنا
تمھارے غم میں گھلتا جا رہا ہے
کبھی توقیر چغتائیؔ سے ملنا
تو آ کے میری تنہائی سے ملنا
اسے ملنا تو یوں ملنا کہ جیسے
کسی پستی کا اونچائی سے ملنا
وہ مجھ سے بارہا ایسے ملا ہے
مہک کا جیسے پروائی سے ملنا
بہت ہی زعم ہے قوس قزح گر
تو جا کے اس کی انگڑائی سے ملنا
وہ کمسن ہے مگر سب جانتا ہے
اگر ملنا تو دانائی سے ملنا
تمھارے غم میں گھلتا جا رہا ہے
کبھی توقیر چغتائیؔ سے ملنا
39007 viewsghazal • Urdu