رات آنکھوں کے دریچوں میں سجا دی گئی ہے

By salim-saleemFebruary 28, 2024
رات آنکھوں کے دریچوں میں سجا دی گئی ہے
کہ مجھے جاگتے رہنے کی سزا دی گئی ہے
ایک صورت تھی مرے عشق کا سرمایۂ کل
اور وہ شکل تھی تیری سو بھلا دی گئی ہے


اب کہاں جاؤں میں خوابوں کی پرستش کرنے
میرے اندر کوئی مسجد تھی جو ڈھا دی گئی ہے
مجھ میں ہی لوٹ کے آنے لگے وحشت کے غزال
کیا مرے دشت میں دیوار اٹھا دی گئی ہے


سب جہانوں کو سمیٹا گیا میری خاطر
بن گیا میں تو مری خاک اڑا دی گئی ہے
45228 viewsghazalUrdu