رات کی باسی اوس پڑی تھی سورج کے انگارے پر
By abid-razaFebruary 17, 2025
رات کی باسی اوس پڑی تھی سورج کے انگارے پر
دم لینے کو اترے تھے ہم اک نیلے سیارے پر
آدھی رات کے سناٹے میں لشکر سارا غافل تھا
تنہا جب سالار گرا اور چوب پڑی نقارے پر
بھور سمے پورب کی جانب کھڑکی جب کھل جائے گی
عالم سارا رقص کرے گا قدرت کے اکتارے پر
وعدۂ وصل پہ عمر گزاری لندن کے مے خانوں میں
اگلے جنم لاہور میں ملنا چھجو کے چوبارے پر
ہم مجنون فرشتوں کی ترکیب میں ہی بیتابی ہے
پیش قدم رہتے ہیں چاہے جل ہی جائیں سارے پر
غار کی دیواروں سے لے کر بالی وڈ کی فلموں تک
مشکی گھوڑے پر نکلا تھا پہنچا اک طیارے پر
دل کش جسموں کے باغوں میں خاک اڑائی جاوے گی
کائی جم جائے گی اک دن مرمر کے فوارے پر
وقت کا اک سیلاب اجل ہے موج فنا کی طغیانی
کس میں دم ہے اے کج فہمو وقت کے آگے مارے پر
دم لینے کو اترے تھے ہم اک نیلے سیارے پر
آدھی رات کے سناٹے میں لشکر سارا غافل تھا
تنہا جب سالار گرا اور چوب پڑی نقارے پر
بھور سمے پورب کی جانب کھڑکی جب کھل جائے گی
عالم سارا رقص کرے گا قدرت کے اکتارے پر
وعدۂ وصل پہ عمر گزاری لندن کے مے خانوں میں
اگلے جنم لاہور میں ملنا چھجو کے چوبارے پر
ہم مجنون فرشتوں کی ترکیب میں ہی بیتابی ہے
پیش قدم رہتے ہیں چاہے جل ہی جائیں سارے پر
غار کی دیواروں سے لے کر بالی وڈ کی فلموں تک
مشکی گھوڑے پر نکلا تھا پہنچا اک طیارے پر
دل کش جسموں کے باغوں میں خاک اڑائی جاوے گی
کائی جم جائے گی اک دن مرمر کے فوارے پر
وقت کا اک سیلاب اجل ہے موج فنا کی طغیانی
کس میں دم ہے اے کج فہمو وقت کے آگے مارے پر
12198 viewsghazal • Urdu