سفر ہی کافی ہے عمریں گزارنے کے لئے

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
سفر ہی کافی ہے عمریں گزارنے کے لئے
وہ کیوں بضد ہے مجھے پار اتارنے کے لئے
وہ جرم اتنا جو سنگین اس کو لگتا ہے
کیا تھا میں نے کوئی پل گزارنے کے لئے


وہ ساری صلح پسندی وہ خاکساری سب
بہت ضروری تھا عزت سے ہارنے کے لئے
جھگڑ رہے تھے وہاں سب نئی رتوں کے امیں
مرا پرانا کوئی روپ دھارنے کے لئے


تمام عمر رہا ہوں شکستہ کشتی پر
میں ناخداؤں کے احساں اتارنے کے لئے
اسی پہ وسعتیں کھلتی ہیں دشت و صحرا کی
جسے کوئی بھی نہ آئے پکارنے کے لئے


اک اور بازی مجھے اس کے ساتھ کھیلنا ہے
اسی کی طرح سلیقہ سے ہارنے کے لئے
44632 viewsghazalUrdu