سو جہاں اور بھی ہیں وسعت افلاک میں گم
By adnan-asarJanuary 18, 2025
سو جہاں اور بھی ہیں وسعت افلاک میں گم
اور تو رہتا ہے ہر وقت یہاں خاک میں گم
ڈوبے رہتے ہیں تری یاد میں ہم بھی ایسے
کوزہ گر جیسے ہمہ وقت رہے چاک میں گم
اٹھنے والا ہے زمیں سے کسی محشر کا غبار
ہونے والے ہیں ستارے خس و خاشاک میں گم
اس کو دیکھوں گا میاں جب ہی تھمے گا طوفان
ہے ابھی چاند مرے دیدۂ نمناک میں گم
رقص کرتے ہوئے درویش کو معلوم ہے سب
کتنے ادوار ہیں اڑتی ہوئی اس خاک میں گم
مسئلے زیست کو درپیش زمیں پر ہیں اثرؔ
ہم ہوئے جاتے ہیں اس حیرت افلاک میں گم
اور تو رہتا ہے ہر وقت یہاں خاک میں گم
ڈوبے رہتے ہیں تری یاد میں ہم بھی ایسے
کوزہ گر جیسے ہمہ وقت رہے چاک میں گم
اٹھنے والا ہے زمیں سے کسی محشر کا غبار
ہونے والے ہیں ستارے خس و خاشاک میں گم
اس کو دیکھوں گا میاں جب ہی تھمے گا طوفان
ہے ابھی چاند مرے دیدۂ نمناک میں گم
رقص کرتے ہوئے درویش کو معلوم ہے سب
کتنے ادوار ہیں اڑتی ہوئی اس خاک میں گم
مسئلے زیست کو درپیش زمیں پر ہیں اثرؔ
ہم ہوئے جاتے ہیں اس حیرت افلاک میں گم
92842 viewsghazal • Urdu