سودا برائے زندگی آسان کر دیا
By abbas-qamarDecember 16, 2024
سودا برائے زندگی آسان کر دیا
جو بک نہیں رہا تھا اسے دان کر دیا
پوری غزل کا لطف اٹھا ہی نہیں سکے
مطلع نے اس قدر ہمیں حیران کر دیا
محفل میں کوئی حسن کا مصرع اگر ملا
اتنے سنائے شعر کہ دیوان کر دیا
پانی پہن کے دوڑ لگا دی گلی گلی
دریا نے کھیل کھیل میں نقصان کر دیا
ہم توڑنے گئے تھے نصیحت کی بوٹیاں
آرڈر جناب شیخ نے جلپان کر دیا
مشکل میں پڑ گئے ترے چکر میں خود مگر
خوش ہیں کہ راستہ ترا آسان کر دیا
سچائیوں نے خواب کے سب خیمے ڈھا دئے
اور عاشقوں کو بے سر و سامان کر دیا
جو بک نہیں رہا تھا اسے دان کر دیا
پوری غزل کا لطف اٹھا ہی نہیں سکے
مطلع نے اس قدر ہمیں حیران کر دیا
محفل میں کوئی حسن کا مصرع اگر ملا
اتنے سنائے شعر کہ دیوان کر دیا
پانی پہن کے دوڑ لگا دی گلی گلی
دریا نے کھیل کھیل میں نقصان کر دیا
ہم توڑنے گئے تھے نصیحت کی بوٹیاں
آرڈر جناب شیخ نے جلپان کر دیا
مشکل میں پڑ گئے ترے چکر میں خود مگر
خوش ہیں کہ راستہ ترا آسان کر دیا
سچائیوں نے خواب کے سب خیمے ڈھا دئے
اور عاشقوں کو بے سر و سامان کر دیا
39213 viewsghazal • Urdu