سودا برائے زندگی آسان کر دیا

By abbas-qamarDecember 16, 2024
سودا برائے زندگی آسان کر دیا
جو بک نہیں رہا تھا اسے دان کر دیا
پوری غزل کا لطف اٹھا ہی نہیں سکے
مطلع نے اس قدر ہمیں حیران کر دیا


محفل میں کوئی حسن کا مصرع اگر ملا
اتنے سنائے شعر کہ دیوان کر دیا
پانی پہن کے دوڑ لگا دی گلی گلی
دریا نے کھیل کھیل میں نقصان کر دیا


ہم توڑنے گئے تھے نصیحت کی بوٹیاں
آرڈر جناب شیخ نے جلپان کر دیا
مشکل میں پڑ گئے ترے چکر میں خود مگر
خوش ہیں کہ راستہ ترا آسان کر دیا


سچائیوں نے خواب کے سب خیمے ڈھا دئے
اور عاشقوں کو بے سر و سامان کر دیا
39213 viewsghazalUrdu