شکل بدلی اور اندر آ گیا

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
شکل بدلی اور اندر آ گیا
دکھ نئے کپڑے بدل کر آ گیا
اس نے دیکھا اور آنکھیں پھیر لیں
بوجھ سب میری نظر پر آ گیا


راستے بھر اوب میں ڈوبے رہے
جب سفر میں دل لگا گھر آ گیا
اس سمندر کے تھے اتنے تذکرے
میں نہ جانے کیا سمجھ کر آ گیا


میں تو اپنے آپ کو حاصل نہیں
آپ کو کیسے میسر آ گیا
82587 viewsghazalUrdu