شعروں میں اپنا درد رقم کر نہیں سکے

By hamza-bilalFebruary 26, 2024
شعروں میں اپنا درد رقم کر نہیں سکے
یعنی شمار اپنے الم کر نہیں سکے
میری تباہیوں پہ ہیں ماتم کناں سبھی
اک آپ ہیں جو آنکھ بھی نم کر نہیں سکے


ہم سے منافقوں نے کہا ساتھ میں رہو
ہم اپنی ذات پر یہ ستم کر نہیں سکے
کہنے کو شعر ہم نے ہزاروں کہے مگر
تم کو کسی خیال میں ضم کر نہیں سکے


حمزہ بلالؔ آپ سے امید ہے بہت
وہ کیجئے جو اہل قلم کر نہیں سکے
95309 viewsghazalUrdu