سوئی ہے کلی دل کی اس کو بھی جگا جانا
By khalilur-rahman-azmiFebruary 27, 2024
سوئی ہے کلی دل کی اس کو بھی جگا جانا
اس راہ سے بھی ہو کر اے باد صبا جانا
ہم بھولتے جاتے ہیں اس چہرۂ زیبا کو
اے خواب ذرا اس کی صورت تو دکھا جانا
جب موسم گل آئے اے نکہت آوارہ
آ کر در زنداں کی زنجیر ہلا جانا
پھر ہاتھ چھڑاتی ہے مجھ سے مری تنہائی
پھر دل کے سنبھلنے کے انداز بتا جانا
کس ناز سے پالا ہے ہم نے غم ہجراں کو
اس غم کو ذرا آ کر سینے سے لگا جانا
اوروں کے لیے یوں تو اک سنگ راں ہم ہیں
ہاں تم جو کبھی چاہو مٹی میں ملا جانا
آنکھوں سے بھی اب دل کی روداد نہیں کہتے
اب ہم سے کوئی سیکھے ہر بھید چھپا جانا
اپنے ہی خرابے میں ہم عمر گزاریں گے
جب تم کو ملے فرصت یہ گھر بھی بسا جانا
اس راہ سے بھی ہو کر اے باد صبا جانا
ہم بھولتے جاتے ہیں اس چہرۂ زیبا کو
اے خواب ذرا اس کی صورت تو دکھا جانا
جب موسم گل آئے اے نکہت آوارہ
آ کر در زنداں کی زنجیر ہلا جانا
پھر ہاتھ چھڑاتی ہے مجھ سے مری تنہائی
پھر دل کے سنبھلنے کے انداز بتا جانا
کس ناز سے پالا ہے ہم نے غم ہجراں کو
اس غم کو ذرا آ کر سینے سے لگا جانا
اوروں کے لیے یوں تو اک سنگ راں ہم ہیں
ہاں تم جو کبھی چاہو مٹی میں ملا جانا
آنکھوں سے بھی اب دل کی روداد نہیں کہتے
اب ہم سے کوئی سیکھے ہر بھید چھپا جانا
اپنے ہی خرابے میں ہم عمر گزاریں گے
جب تم کو ملے فرصت یہ گھر بھی بسا جانا
48075 viewsghazal • Urdu