سکون زیست بھی کھونا کوئی مذاق نہیں

By nazar-dwivediFebruary 27, 2024
سکون زیست بھی کھونا کوئی مذاق نہیں
غزل میں درد پرونا کوئی مذاق نہیں
یہ دل نکال کے رکھنا تو پہلے کاغذ پر
پھر آنسوؤں سے بھگونا کوئی مذاق نہیں


کسی کی نیند اڑانا تو پھر بھی آساں ہے
مگر سکون سے سونا کوئی مذاق نہیں
سفر حیات کا چلنا ہے جیسے شعلوں پر
غموں کے بوجھ کو ڈھونا کوئی مذاق نہیں


لہو تمام ہی اشکوں میں ڈھلتا جاتا ہے
کسی کی یاد میں رونا کوئی مذاق نہیں
خوشی نصیب میں سب کے لکھی نہیں ہوتی
حسین خواب سنجونا کوئی مذاق نہیں


لیا مذاق میں جس نے گیا وہ دنیا سے
کہا تھا میں نے کرونا کوئی مذاق نہیں
یہ شاعری ہے تماشہ نہیں کوئی صاحب
لہو سے آنکھ کا دھونا کوئی مذاق نہیں


نقاب اوڑھ لے کوئی نظرؔ شرافت کا
مگر شریف بھی ہونا کوئی مذاق نہیں
58570 viewsghazalUrdu