سنہری دھوپ کے پروردگار دھند کے پار
By abid-razaFebruary 17, 2025
سنہری دھوپ کے پروردگار دھند کے پار
کوئی صحیفہ یہاں بھی اتار دھند کے پار
رگوں میں آج بھی جیسے بھٹک رہا ہے کوئی
لہو کے گھوڑے پہ زخمی سوار دھند کے پار
ہماری آنکھ میں اب تک دھواں ہے خوابوں کا
کہ جل بجھے ہیں ستارے ہزار دھند کے پار
یہیں کہیں تھا وہ جادو نگر پری پیکر
اڑن کھٹولا یہیں پر اتار دھند کے پار
رکا ہے وقت یہاں جیسے کہر دریا پر
بس ایک جست لگانی ہے یار دھند کے پار
میں کیا بتاؤں وہاں شور ہے کہ خاموشی
سماعتوں کا بھی کیا اعتبار دھند کے پار
قدم قدم پہ یہ کہتی ہے دھوپ کی شدت
اتار پھینک بدن کا یہ بار دھند کے پار
کوئی صحیفہ یہاں بھی اتار دھند کے پار
رگوں میں آج بھی جیسے بھٹک رہا ہے کوئی
لہو کے گھوڑے پہ زخمی سوار دھند کے پار
ہماری آنکھ میں اب تک دھواں ہے خوابوں کا
کہ جل بجھے ہیں ستارے ہزار دھند کے پار
یہیں کہیں تھا وہ جادو نگر پری پیکر
اڑن کھٹولا یہیں پر اتار دھند کے پار
رکا ہے وقت یہاں جیسے کہر دریا پر
بس ایک جست لگانی ہے یار دھند کے پار
میں کیا بتاؤں وہاں شور ہے کہ خاموشی
سماعتوں کا بھی کیا اعتبار دھند کے پار
قدم قدم پہ یہ کہتی ہے دھوپ کی شدت
اتار پھینک بدن کا یہ بار دھند کے پار
83812 viewsghazal • Urdu