سرور و رقص و مستی، میں نہیں ہوں
By saima-aftabNovember 15, 2020
سرور و رقص و مستی، میں نہیں ہوں
مکمل گھر گرہستی میں نہیں ہوں
وہی صدیوں پرانی، عام عورت
انوکھا راز ہستی، میں نہیں ہوں
ہے دل کی آرزو صحرا نوردی
شہر، قصبہ یا بستی، میں نہیں ہوں
کہیں اک کھیت میرا منتظر ہے
سو دریا پر برستی میں نہیں ہوں
مرے ان قہقہوں کا راز سمجھو
بسا اوقات ہنستی میں نہیں ہوں
مکمل گھر گرہستی میں نہیں ہوں
وہی صدیوں پرانی، عام عورت
انوکھا راز ہستی، میں نہیں ہوں
ہے دل کی آرزو صحرا نوردی
شہر، قصبہ یا بستی، میں نہیں ہوں
کہیں اک کھیت میرا منتظر ہے
سو دریا پر برستی میں نہیں ہوں
مرے ان قہقہوں کا راز سمجھو
بسا اوقات ہنستی میں نہیں ہوں
63430 viewsghazal • Urdu