تیرا حسن و جمال لکھتا ہوں

By khayal-laddakhiFebruary 27, 2024
تیرا حسن و جمال لکھتا ہوں
عشق کا عرض حال لکھتا ہوں
میرا اپنا نہیں ہے کچھ بھی یہاں
میں کسی کے خیال لکھتا ہوں


موت کو اپنی طاق پر رکھ کر
خود میں اپنی مجال لکھتا ہوں
اس قیامت سے فرصتیں لے کر
اس قیامت کا حال لکھتا ہوں


خوش خرامی سے منہ چھپا کر میں
درد و زار و وبال لکھتا ہوں
روشنائی ہے روشنی مجھ کو
سرخ رنگ گلال لکھتا ہوں


وہ ہے اک بت خموش رہتا ہے
میں ہوں سائل سوال لکھتا ہوں
ایک پوری غزل لکھی لیکن
اک ادھورا ملال لکھتا ہوں


یوں تو لکھتا نہیں ہوں میں اکثر
لکھ دیا تو کمال لکھتا ہوں
لوگ سنتے نہیں ہیں جب مجھ کو
تب میں جا کر خیالؔ لکھتا ہوں


64666 viewsghazalUrdu