تیرے بدن کے لمس کا منظر بکھر گیا

By shamim-danishFebruary 29, 2024
تیرے بدن کے لمس کا منظر بکھر گیا
ٹوٹی جو نیند خواب کا پیکر بکھر گیا
تیرے بغیر لا نہ سکا دھڑکنوں کی تاب
وہ دل جو ٹوٹ کر مرے اندر بکھر گیا


اس پیکر جمال نے ڈالے تھے صرف پاؤں
دریا میں روشنی کا سمندر بکھر گیا
آندھی ترا غرور تو قائم رہا مگر
چڑیوں کا اک جہان زمیں پر بکھر گیا


یوں منتشر ہوا ہے مری زندگی کا خواب
جیسے مرے وجود کا محور بکھر گیا
ایسا لگا کہ سارا جہاں جیت لے گا وہ
آئی جو دھوپ موم کا لشکر بکھر گیا


29233 viewsghazalUrdu