ترے غم سے ابھرنا چاہتا ہوں
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
ترے غم سے ابھرنا چاہتا ہوں
میں اپنی موت مرنا چاہتا ہوں
دھدھکتی آگ ہے سائے میں جس کے
پسینہ خشک کرنا چاہتا ہوں
یہ فن اتنا مگر آساں کہاں ہے
ضرورت بھر بکھرنا چاہتا ہوں
نہیں ڈھونا یہ بوڑھا جسم مجھ کو
سواری سے اترنا چاہتا ہوں
کسی کی نبض پر ہو ہاتھ میرا
علاج اپنا ہی کرنا چاہتا ہوں
تبھی میں مشورہ کرتا ہوں سب سے
جب اپنے دل کی کرنا چاہتا ہوں
خدا جانے اسے کھونے سے شارقؔ
میں ڈرتا ہوں کہ ڈرنا چاہتا ہوں
میں اپنی موت مرنا چاہتا ہوں
دھدھکتی آگ ہے سائے میں جس کے
پسینہ خشک کرنا چاہتا ہوں
یہ فن اتنا مگر آساں کہاں ہے
ضرورت بھر بکھرنا چاہتا ہوں
نہیں ڈھونا یہ بوڑھا جسم مجھ کو
سواری سے اترنا چاہتا ہوں
کسی کی نبض پر ہو ہاتھ میرا
علاج اپنا ہی کرنا چاہتا ہوں
تبھی میں مشورہ کرتا ہوں سب سے
جب اپنے دل کی کرنا چاہتا ہوں
خدا جانے اسے کھونے سے شارقؔ
میں ڈرتا ہوں کہ ڈرنا چاہتا ہوں
48727 viewsghazal • Urdu