تری جستجو میں نکلے تو عجب سراب دیکھے
By jameel-malikNovember 2, 2020
تری جستجو میں نکلے تو عجب سراب دیکھے
کبھی شب کو دن کہا ہے کبھی دن میں خواب دیکھے
مرے دل میں اس طرح ہے تری آرزو خراماں
کوئی نازنیں ہو جیسے جو کھلی کتاب دیکھے
جسے میری آرزو ہو جو خراب کو بہ کو ہو
مجھے دیکھنے سے پہلے تجھے بے نقاب دیکھے
جسے کچھ نظر نہ آیا ہو جہاں رنگ و بو میں
وہ کھلا گلاب دیکھے وہ ترا شباب دیکھے
دو جہاں کو لا ڈبوئے وہ ذرا سی آب جو میں
تری چشم سرمگیں کو جو کوئی پر آب دیکھے
یوں ٹھہر ٹھہر کے گزری شب انتظار یارو
کہ سحر کے ہوتے ہوتے کئی ہم نے خواب دیکھے
مجھے دیکھنا ہو جس کو مرے حال پر نہ جائے
مرا ذوق و شوق دیکھے مرا انتخاب دیکھے
کبھی شب کو دن کہا ہے کبھی دن میں خواب دیکھے
مرے دل میں اس طرح ہے تری آرزو خراماں
کوئی نازنیں ہو جیسے جو کھلی کتاب دیکھے
جسے میری آرزو ہو جو خراب کو بہ کو ہو
مجھے دیکھنے سے پہلے تجھے بے نقاب دیکھے
جسے کچھ نظر نہ آیا ہو جہاں رنگ و بو میں
وہ کھلا گلاب دیکھے وہ ترا شباب دیکھے
دو جہاں کو لا ڈبوئے وہ ذرا سی آب جو میں
تری چشم سرمگیں کو جو کوئی پر آب دیکھے
یوں ٹھہر ٹھہر کے گزری شب انتظار یارو
کہ سحر کے ہوتے ہوتے کئی ہم نے خواب دیکھے
مجھے دیکھنا ہو جس کو مرے حال پر نہ جائے
مرا ذوق و شوق دیکھے مرا انتخاب دیکھے
64093 viewsghazal • Urdu