تھکن اوروں پہ حاوی ہے مری

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
تھکن اوروں پہ حاوی ہے مری
رہائی اب ضروری ہے مری
بہت سنجیدگی درکار ہے
ہنسی بھی چھوٹ سکتی ہے مری


مجھے جینے نہیں دیتا کوئی
سبھی کو جان پیاری ہے مری
اسے میں بھول سکتا ہوں مگر
انا مجروح ہوتی ہے مری


وہی تو آج دشمن ہیں مرے
جنہوں نے بات مانی ہے مری
اگر اب ساتھ ہیں تو کیا ہوا
ہنسی سب نے اڑائی ہے مری


55872 viewsghazalUrdu