الجھی ہوئی لکیروں کا یہ جال دیکھ کر

By aftab-shahFebruary 23, 2025
الجھی ہوئی لکیروں کا یہ جال دیکھ کر
عامل بھی رو پڑا ہے مری فال دیکھ کر
ایسی لکیر جس پہ ترا نام تھا لکھا
وہ مٹ گئی ہے وقت کی یہ چال دیکھ کر


لالچ کے منہ میں حرص کا پانی سا آ گیا
غربت کی بستیوں میں پڑا کال دیکھ کر
حاکم کی باچھیں کھل گئیں آنکھوں کے ساتھ ساتھ
قرضوں کی مد میں آیا ہوا مال دیکھ کر


آنکھوں کی کھڑکیوں سے تکا چاند کو بہت
ہم نے منائی عید ترا گال دیکھ کر
ہونٹوں کی سسکیوں نے چھوا ہونٹ کو مگر
سانسوں کی چیخ دب گئی وہ خال دیکھ کر


دن نے ترے وجود سے روشن کیا جہاں
اتری نہ شب میں رات ترے بال دیکھ کر
دن بھر پکارتا ہوں ترا نام لیتا ہوں
آئے گا تجھ کو رحم مرا حال دیکھ کر


37071 viewsghazalUrdu