اس دھوکے نے توڑ دیا ہے اتنا مجھ کو
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
اس دھوکے نے توڑ دیا ہے اتنا مجھ کو
اب کچھ بھی سمجھا لیتی ہے دنیا مجھ کو
یاروں نے کیا خوب جنوں کا توڑ نکالا
سب نے مل کر چھوڑ دیا سمجھانا مجھ کو
اس نے مجرم ٹھہرایا تو مان گیا میں
ویسے کوئی یاد نہیں تھا وعدہ مجھ کو
اوروں کی جاں میں خطرے میں ڈال نہ پایہ
کشتی کشتی ڈھونڈ رہا تھا دریا مجھ کو
اس صورت میں یار بھلا کیا کر سکتے تھے
توڑ رہا تھا اندر کا سناٹا مجھ کو
مجھ کو پڑھنا مجھے سمجھنا کیا لازم ہے
جھوم جھوم کے بند کرو دہرانا مجھ کو
اب کچھ بھی سمجھا لیتی ہے دنیا مجھ کو
یاروں نے کیا خوب جنوں کا توڑ نکالا
سب نے مل کر چھوڑ دیا سمجھانا مجھ کو
اس نے مجرم ٹھہرایا تو مان گیا میں
ویسے کوئی یاد نہیں تھا وعدہ مجھ کو
اوروں کی جاں میں خطرے میں ڈال نہ پایہ
کشتی کشتی ڈھونڈ رہا تھا دریا مجھ کو
اس صورت میں یار بھلا کیا کر سکتے تھے
توڑ رہا تھا اندر کا سناٹا مجھ کو
مجھ کو پڑھنا مجھے سمجھنا کیا لازم ہے
جھوم جھوم کے بند کرو دہرانا مجھ کو
40885 viewsghazal • Urdu